#5597

مصنف : مختلف اہل علم

مشاہدات : 7802

شریعت کے دائرہ میں انشورنس ( تکافل ) کی صورت

  • صفحات: 395
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 9875 (PKR)
(منگل 02 اکتوبر 2018ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی

اسلام نے بڑے صاف اور واضح انداز  میں حلال  اور حرام  کے مشکل ترین مسائل کو کھول  کھول  کر بیان کردیا  ہے اس کےلیے  کچھ قواعد و ضوابط  بھی مقرر فرمائے ہیں جو راہنما اصول کی حیثیت  رکھتے  ہیں ایک مومن مسلما ن کے لیے  ضروری ہے کہ تاحیات پیش  آمدہ حوائج  وضروریات کو اسی اصول  پر پر کھے  تاکہ اس کا معیارِ  زندگی اللہ  اور اس کے رسول کریم  ﷺ کی منشا کے مطابق  بن کر دائمی  بشارتوں  سے بہر ہ ور ہو سکے۔سیدنا ابو ہریرہ﷜سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا:لوگوں پر ایک زمانہ ایسا بھی  آئے گا کہ آدمی اس بات کی پروا نہیں کرے گا کہ جو مال اس کے ہاتھ آیا ہے وہ حلا ل ہے یا حرام(صحیح بخاری:2059) دور حاضر میں حرام مال کمانے کی بہت سی ناجائز شکلیں عام ہو چکی ہیں اور لوگ ان کے حرام یا حلال ہونے کے متعلق جانے بغیر انہیں جائز سمجھ کر اختیار کرتے جا رہے ہیں۔جن میں انعامی سکیمیں ،لاٹری،انشورنس،اور مکان گروی رکھنے کی مروجہ صورت وغیرہ ہیں۔علمائے اسلام اس بات کے لیے کوشاں ہیں کہ بینک اور انشورنش کمپنی جیسے اداروں کا اسلامی متبادل پیش کیا جائے تاکہ  مسلمان حرام سے بچ سکیں اور حلال طریقہ پر اپنی ضرورت پوری کرسکیں۔ انشورنش کے لیے  ایسے اسلامی متبادل کو علماء نے ’’ تکافل‘‘ سے تعبیر کیا ہے کیونکہ انشورنش  یعنی تیقن دینا مخلوق کے ہاتھ  میں  نہیں  ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’شریعت کے دائرہ میں  انشورنش (تكافل) كی صورت‘‘ اسلامک فقہ اکیڈمی   کے  زیر اہتمام منعقد کیے گئے اکیسویں سیمینار’’ بعنوان ’’ اسلام کانظام تکافل‘‘  میں’’ تکافل ‘‘ کے  متعلق علماء کرام مفتیان  عظام کی طرف سے پیش کیے  گئے مقالات کی  کتابی صورت ہے ۔اسلامک فقہ اکیڈمی کے شعبہ علمی کے رفیق جناب مفتی احمد نادر القاسمی  نے ان  مقالات کو  بڑی خوش اسلوبی سے مرتب کیا ہے ۔ تاکہ فقہاء اور ارباب افتاء اوراسلامی معاشیات کے ماہرین  اس سے استفادہ کرسکیں۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

پیش لفظ

9

باب اول:تمہیدی امور

 

سوالنامہ

15

تجاویز

17

عرض مسئلہ

19

باب دوم: تفصیلی مقالات

 

تکافل۔ پس منظر ضرورت اوراسلامی طریقہ کار

41

اسلامی انشورنش کےبنیادی خطوط

59

امداد باہمی انشورنس کے شرعی اصول وضوابط

92

خطرات کو دفع کرنے کےلیے اسلامی انشورنس

128

تکافل (انشورنس)کی شرعی صورت

148

انشورنس بصورت تکافل تحلیل وتجزیہ اورشرعی حکم

163

شرعی تکافل کامروجہ ماڈل ایک تعارف

174

مروجہ سودی بیمہ کامتبادل شرعی انشورنس

188

تکافل ۔ طریقہ کار اورہندوستان میں اس کی ضرورت

205

عہد حاضر میں اسلامی انشورنس کی ضرورت

221

تکافل (تعاونی انشورنس )شریعت اسلامیہ کی نگاہ میں

237

شریعت کے دائرہ میں موجودہ انشورنس کامتبادل

247

تکافل (اسلامی انشورنس)حقائق اوراحکام

265

تعاونی بیمہ کی شرعی بنیادیں

288

قرآن وحدیث میں تکافل کاتصور

295

شریعت کےدائرہ میں انشورنس کےمتبادل کی تلاش

317

ہندوستان میں انشورنس کی قابل عمل صورتوں کاجائزہ

327

باب سوم: مختصر تحریریں

 

ضرورت کےپیش نظر بیمہ کی گنجائش

337

تکافل کی شرعی صورت

341

تامین یاتکافل کامتبادل

347

اسلامی انشورنس اوراس کی شکلیں

351

نظام تکافل ایک شرعی جائزہ

354

انشورنس کاشرعی متبادل اوراس کی صورت

357

اسلامی انشورنس کاخاکہ

360

تاصیل التامین التکافلی علی اساس الوقف

366

شریعت کی روشنی میں تکافل کی صورت

370

فقہ اسلامی کی روشنی میں انشورنس کی صورت

373

تکافل کی تنظیمی اورادارتی صورت

376

لائف انشورنس کی جائز شکلیں

378

موجودہ انشورنس کےشرعی متبادل کی صورت

381

اسلامی انشورنس حالات اورضرورت

385

وقف فنڈ کے ذریعہ تکافل کی صورت

387

تعاون کے جذبہ سے تکافل

388

التکیف الشرعی لعملیۃ التکافل علی اساس الوقف

389

اس مصنف کی دیگر تصانیف

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 36380
  • اس ہفتے کے قارئین 461870
  • اس ماہ کے قارئین 1662355
  • کل قارئین113269683
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست